اے رہبر امت ، اے پاسبان حرم مرا کیا ہے دیں ، مرا کیا ہے دھرم
- Tajdin Malik
- Mar 21, 2018
- 1 min read

اے رہبر امت ، اے پاسبان حرم مرا کیا ہے دیں ، مرا کیا ہے دھرم
میں تو بت پرست تھا آبا و اجداد سے جاں کی اماں مانگتا تھا نمرود و شداد سے
مدینے کی گلیوں سے آیا اک پیغام نہیں کوئی معبود اللہ کے سوا ، ہے سب حرام
مرے من میں ہوا ، برپا ایسا انقلاب آفریں کوئی بت رہا ، نہ سجدہ ، نہ وہ جبیں
دیکھ رہا ہوں پھر لات و منات پڑے اندر حرم اسماعیل و ابراہیم نہ محمد ، نہ وہ نظر کرم
خود کو کہتے ہوئے مسلماں ، آتی ہے اب تو شرم کہ تاج بےکسی و بے حسی کا ٹوٹ جائے نہ بھرم
اے رہبر امت ، اے پاسبان حرم مرا کیا ہے ریں ، مرا کیا ہے دھرم
https://tajdinmalik51.wixsite.com/website
コメント