top of page
Featured Posts
Recent Posts
Archive
Search By Tags
Follow Us
  • Facebook Basic Square
  • Twitter Basic Square
  • Google+ Basic Square

1974 اور 2018 کے سعودیہ میں فرق.

  • Taj Din Malik
  • Apr 13, 2018
  • 2 min read

واہ اوے مسلمانوں تنقید ضرور کرنا چاہے بے مقصد اور تنقید برائےتنقید ہی ہو. 1974

اور 2018 کے سعودی شاہوں اور انکی اسلام دشمن و مغرب پرستانہ پالیسیوں میں زمین آسمان کا فرق اگر کسی کو نظر نہ آئے تو بیجا اور بے تکی مخالفت کرنے کے بجائے خاموش ہی رہنا چاہیے. اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی (بلکہ میں تو انہیں سعودی نہیں سودی شاہ ،سود حرام کھانے والے شاہ کہتا ہوں) شاہوں کی عیاشیاں، اپنے اور یورپ کے جوئے خانوں میں بڑی بڑی رقوم کا ہارنا ،گوریوں کے ساتھ جنسی تسکین کے سکینڈلز، انکے بچے بچیوں کا یورپ اور بیروت کی مخلوط درس گاہوں میں تعلیم کا حصول اور پھر

The death of Princess

کا برطانیہ میں چلنا اور شاہی خاندان کے لئے آباد کئے گئے کمپؤنڈز (محلے) جن میں شراب خانوں سے لیکر جوئے خانوں اور ڈالس وغیرہ کی کھلی اجازت ) اور ویڈیو کے زمانہ میں ہر امیر سعودی گھرانے میں بلیو پرنٹ کا چلنا اور خاص خاص ساحل سمندر پر ننگے نہانے کی اجازت وغیرہ انہی وقتوں کی سچائیاں ہیں مگر ان حالات اور آج کے حالات میں نمایاں فرق اور ایک سچے مسلمان کو پریشان کر دینے والی بلکہ جھنجھوڑ دینے والی وجوہات درج ذیل ہیں.

1- اس وقت یہ سب کچھ سودی شاہ کر ضرور رہے تھے مگر اتنی دلیری اور بے غیرتی کے ساتھ نہیں بلکہ ڈھکے چھپے انداز میں کرتے تھے. 2- سودی شاہوں نے یہود و نصارٰی اور ہنود کے ساتھ اپنے کلوز خفیہ تعلقات کو اوپن نہیں کیا تھا اور اتنی زندہ دلی کے ساتھ یہ کبھی نہیں کہا تھا کہ ہم سعودی کلچر اور معاشرت کو آزاد دنیا کے کلچر و تہذیب سے ہم آہنگ کریں گے. سینماؤں، تھیٹروں کی تعمیر اور عورتوں کو اس طرح آزادی دیں گے. 3- اسکے برعکس 1974 میں اللہ جنت نصیب کرے (آمین) شاہ فیصل مرحوم کی پالیسیاں تو اتنی واضح اور اسلام دوست تھیں کہ شہید زوالفقار علی بھٹو کے کہنے پر انہوں نے نہ صرف اپنے تیل کی قیمت ایک ڈالر فی بیرل سے بڑھا کر اڑتالیس ڈالر فی بیرل کی بلکہ زندگی میں پہلی بار تیل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے مغربی طاقتوں کو مسلمانوں کی اہمیت کا نہ صرف احساس دلایا بلکہ 1968 کی عرب اسرائیل جنگ کا کانسہ ہی پلٹ دیا.

4- کفار مکہ کی یہ باقیات اور دوسری عالمی جنگ کے امریکہ برطانیہ کے یہ طالبان شاہ فیصل شہید کے دور کے علاوہ ہر دور میں اسلامی ٹریڈیشن کے بجائے قبل از اسلام کی عرب ٹریڈیشن کو فروغ دینے میں کوشاں رہے مگر اب یہ ننگے ہو کر یہود و نصارٰی اور ہنود کے ساتھ کندھے سے کندھے ملا کر سامنے آ گئے ہیں. لہزا یہ کہہ کر کہ یہ سب کچھ تو سعودیہ میں پہلے بھی ہوتا رہا ہے اور یہ کوئی نئی چیز نہیں، سعودی شاہوں کو بے نقاب کرنے سے کسی کو روکنا، اسکی حوصلہ شکنی کرنا اسلام دوستی نہیں. ہمیں ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے نہ کہ

Disheartened.


 
 
 

Comentarios


©2018 BY جرأت رنداں. PROUDLY CREATED WITH WIX.COM

bottom of page