top of page
Featured Posts
Recent Posts
Archive
Search By Tags
Follow Us
  • Facebook Basic Square
  • Twitter Basic Square
  • Google+ Basic Square

دین سے دوری

  • Taj Din Malik
  • Mar 22, 2018
  • 4 min read

بهترین وه هیں جو سوچ سمجھ کر الله پر ایمان لاتے. اور. اپنے ایمان کی تجدید کرتے رهتے ھیں جهاں تک سوچ سمجھ کر ایمان لانے کا تعلق هے تو هم. میں کوئ ایک بھی. ایسا نھیں سوائے هائ ایجوکیٹڈ نو مسلمز کے. هم سب. تو . مسلمانوں کے. گھر پیدا هوئے اس لئے مسلمان کهلائے. رهی بات ایمان کے تجدید کی. تو هم کیا همارے نے بھی یه زحمت کبھی گورا هی نھی کی. اگر وه ایسا کرتے تو پھر ایمان کے علماء اس اهم. جز که. غائب پر ایمان. لایا اور جو کچھ کروں گا خدا کو حاظر ناظر جان کر کروں گا کو اس جسادت کے ساتھ نظر انداز نه کرتے که همارے سامنے پولٹری سیل پوائنٹ والا مرغی کو ایک هاتھ میں گردن سے پکڑ کر اور پھر ڈرمی میں اسے بیدردی کے سات تڑپتاح چھوڑ دیتا هے اور هم تماشبین بن کر یه ظلم خاموشی سے برداشت کرتے اور حلال جانور کو. زبح کرنے کے شرعی تقاضوں کو بری طرع پامال هوتے دیکھ رهے هوتے هیں. حالانکه شرعی حکم تو یه هے که مرغی کے پاؤں اور پر پکڑ کر. اور اسکی زبان باهر نکال کر اسکی گردن سے چھری پھیرنے والی جگه سے بال صاف کر کے تیز دهار چھری سے اسطرح. زبح کرو که اسے کم سے کم تکلیف هو .. اور مکمل. طور پر ٹھنڈا هو. جانے تک اسے پکڑے رکهو تاکه سارا خون نچڑ. جانے خون مسلمان پر حرام هے. خدا کو حاظر ناظر مانیں یا نه مانیں مگر اتنا خیال تو درد دل رکھنے والے کافر بھی. رکھ لیتے هیں جبهی تو چھری یا آری چلا نے سے پهلے وه مرغیوں کو کرنٹ والے پانی سے گزارتے اور بڑے جانور کے سر. پر. گولیمارتے. هیں تاکه وه بیهوش هو جایں اور انهیں کم سے. کم. تکلیف هو. جسطرح هم آجکل . مرغیاں زبح کر رهے هیں اسطرح تو تقسیم هند سے پهلے هندو،سکھ اور عیسائ جھٹکا کیا کرتے تھے. وه لکڑی کے شکنجے .. میں بڑے جانور کا سر کس کر کرپان لیکر کھڑے هو جاتے اور بلند آواز سے اپنی تقببر ، آر چگیں پار چگیں گھا چگھیں توں میرا گرو میرے حکم دتا سر لاه لواں میں تیرا . پڑھ کر کرپان اسکے گلے پر .مارتے ،جس سے جانور کا سر ایک طرف اور دھڑ دوسری طرف تڑپتا ره جاتا،جسے وه لوگ جھٹکا کهتے. عیسایوں کی تقبیر یه. هوا کرتی که هیٹھ سوهاگا اتے کیئی اے تقبیر الله. کئی،کھ کر تیز دھار کسی جانور کی گردن پر مارتے اور جانور کا سر ایک طرف اور. دھڑ دوسری تڑپ. کر ره. جاتا.

سوال. یه. هے. که جسطرح هم. آجکل مرغیاں زبح. کر رهے هیں اسمیں اور کافروں کے جھِٹکے میں کیا فرق باقی ره جاتا هے اورکیا هم خدا کو حاضر ناََظر جان ل کر یا پھر اسکے خوف سے هی بالاتر هو کر یه سب کچھ کر رهے هیں ،حلانکه همارا تو ایمان هے که جب ارواح پیدا کی زگئیں تو ان عهد لیا گیا که دنیا میں جا کر وه الله کی عطائیت کریں گیں لهزا اس عهد کو توڑنا الله کے عزاب کو دعوت دینا هے ،زرا سوچئے تو سھی که کوئ مالک مکان اپنی کوئ پراپرٹی کرایه پر دیتا هے تو معاعده کرایه داری کے تحت ایک سو ایک شرطتیں طے کرواتا اور اوپر سے یه بھی لکھواتا هے که ان شرائط کی اگر خلاف ورزی کی گئی تو بغیر کسی نوٹس کے اٹھا کر باھر پھینک دوں گا اور یه که کرایه دار کو عدالت میں جانے کا بھی کوئ حق حاصل نه هو گا ، تو کیا خدا کو هی هم نے اتنا کمزور ،بے خبر اور بھولے پن کی حد تک مھربان سمجھ رکھا هے که وه هم سے کوئ باز پرس نھیں. کرے گا، افسوس ناک بلکه شرمناک بات یه هے که علماء دین بھی اس معاملے میں خاموش بلکه تماشبین بن کر پولٹری سیل پوائنٹ سے لیکر تقریبات تک جھٹکے کے مرغے کا گوشت کھائے جا رهے هیں ، حلانکه یه بات ھرگز سمجھ سے بالاتر نهیں که شرعی طریقه سے جانور زبح کرنے میں انسانوں کا اپنا هی فاعده اور نه کرنے میں اپنا هی نقصان هے مثلا جب هم جانور زبح کرتے. وقت شرعی حکم کو نظرانداز یعنی جھٹکا کرتے هیں تو جانور کے بے دریغ تڑپنے پر زبح کرنے اور دیکھنے والوں کے اندر رحم کی قوت ڈویلپ هونے کے بجاے ماند پڑنا شروع جاتی اور ظلم سهنے کی قوت بڑھنا شروع هو جاتی هے جسکے نتیجے میں انسان آهسته آهسته ظلم پسند اور بے رحم هونا شروع هو جاتا هے اور پھر ایک دن هم خود ایس لوگوں. کو ، او قصایا کھ کر پکارنے پر مجبور هوتے هیں، حتی که رحم کی قوت بھی اتنی کمزور هو جاتی هے که انسان جانور تو جانور کسی انسان کے بچے پر بھی ظلم هوتا دیکھ کر بے حسی کی تصویر بنا کھڑا رهتا هے، اور درد دل کے واسطے پیدا کیا انساں جیسا عظیم مقصد حیات بے معانی هو کر ره جاتا هے، جھٹکا کرنے سے جانور تڑپتا زیاده مگر اسکا خون کم نکلتا هے، مرغی کو زبح کر کے انکی گردنیں . مرلی نما ڈرمی میں لٹکانے والے خالق سے زیاده عقلمند کیسے هو سکتے هیں، دین سے دوری کی ایک اور مثال یه هے کرپِٹ لوگ جب کسی سائل سے پیسه وصول پتاتے هیں تو ڈائرکٹ نهیں بلکه ان ڈائرکرٹ وصول پاتے هیں اوردورانے ا نکوائری یا عدالت کے سامنے حلفا یه کھتے یا کھنے کو تیار هو جاتے هیں که لا الا اله الله. میں نے سائل سے کوئ پیسه نهیں لیا ، ایسے خدا دانسته خدا کو حاضر ناظر نهیں جانتے اور خدا کو نهیں بلکه خود کو دهوکے میں رکھے هوئے هیں،


 
 
 

コメント


©2018 BY جرأت رنداں. PROUDLY CREATED WITH WIX.COM

bottom of page