top of page
Featured Posts
Recent Posts
Archive
Search By Tags
Follow Us
  • Facebook Basic Square
  • Twitter Basic Square
  • Google+ Basic Square

Pakistan Dayیوم جمہوریہ پاکستان؟

  • Taj Din Malik
  • Mar 22, 2018
  • 3 min read

یوم جمہوریہ پاکستان؟

یہ کہنا بالکل بجا ہوگا کہ پاکستان نے جمہوریت کی کوکھ سے جنم لیا اور جمہوریت میں ہی اس کی بقا ہے. ویسے بھی انسانوں کے میل جول، آپس کی under standing، افہام و تفہیم، قوت برداشت کی ارتقا اور سیاسی معاملات کے حل کی خاطر جمہوریت سے بہتر ابھی تک کوئ نظام سامنے نہیں آیا. بالفاظ دیگرے جمہوریت کا متبادل آج تک نہیں مل سکا. یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ نظام بھی اسلام نے متعارف کروایا ورنہ جمہوریت کے نام نہاد دعویدار مغربی ممالک اسلام سے پہلے آمریت کے اندھیروں میں بھٹکے ہوئے تھے اور ان جیسا وحشی، درندہ اور قزاق کوئ نہ تھا. مغربی لوگ تو کئی کئی ماہ تک سمندروں میں ڈاکہ زنیاں کرتے رہتے، انکو تو نہانے تک کا ہوش نہ تھا. اپنے جسم کی بدبو گنوانے کے لئیے انہوں نے کاسمیٹکس سپرے وغیرہ ایجاد کئیے. جمہوریت کی ابتدائی اور بہترین شکل بارگاہ رسالت صل اللہ علیہ والہ وصلم اور ازاں بعد خلفائے راشدین کے ادوار تک ملتی ہے اسکے بعد اسلام کو بھی ملوکیت کا رنگ دے دیا گیا. جسکی باقیات آج تک کہیں علما دہن، کہیں فوجی آمروں جنرل ایوب، جنرل یحی، جنرل ضیاع، جنرل حمید گل، جنرل اختر عبدالرحمن اور کچھ حاضر سروس فوجیوں کی صورت میں موجود نظر آتی ہیں. یہ لوگ بظاہر اسلام کے ٹھیکیدار، جمہوریت دشمن نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت یہ اسلام دشمن اور خلفائے راشدین کے بعد والے اسلامی ادوار کے ملوکیتی سوچ رکھنے والے آمروں کے پرستار ہیں. پاکستان میں اگر ٹوٹی پھوٹی، لنگڑی لولی جمہوریت بھی نہ ہوتی تو آجکل سوشل میڈیا پر جو جو کچھ شریف خاندان کو سن کر برداشت کرنا پڑ رہا ہے یہ لوگ تو ایک ایک کر کے سب کو اتفاق فونڈری کی بھٹیوں میں پھینک چکے ہوتے. یہ بات میں مزاقا" نہیں لکھ رہا، ماضی میں شریف برادران پر اس طرح کے الزامات لگتے رہے ہیں. بھٹیوں میں پھینکنے کی تصدیق تو میں نہیں کر سکا مگر بھٹی میں جانے سے بچ نکلنے والے کی تصدیق مجھے میرے ساتھ ناروے میں رہنے والے کھاریاں کے گاؤں چھوریاں کے بھائی بشیر نے کی تھی. بھائی بشیر کا ایک چچا اتفاق فونڈری میں کام کرتا تھا کہ ایک دن میاں برادران کے ایک کزن نے اسے کام انکی مرضی کے مطابق نہ کرنے کی وجہ سے گالی دی تو اس مزدور نے بھی جوبا" اسے گالی دے ڈالی. میاں کے کزن نے اپنے چہتوں کو حکم دیا کہ اسکو پکڑ کر بھٹی میں پھنک دو. وہ مزدور آگے آگے اور میاں کی فورس پیچھے پیچھے، وہ فونڈری کی بونڈری وال پھلانگ کر کہیں کھیتوں میں چھپ گیا اور میاں کے بندے اسے لاکھ کوششوں کے باوجود ڈھونڈ نہ پائے. اگر اس دن وہ بھی ہتھے چڑھ جاتا تو وہ بھی پگھلے ہوئے لوہے کی نظر ہو جاتا. یہ جمہوریت کا ہی ثمر ہے کہ ڈکٹیٹر جنرل ضاع کا سیاسی بیٹا اور مارشل لاء کی کوکھ سے جنم لینے والا نواز شریف خاندان آج جمہوریت کا علمبردار ہے اور وہ وہ باتیں سن کر برداشت کر رہا ہے جن کا برداشت کرنا پینتیس سال پہلے انکے وہم و گمان میں بھی نہ تھا. جمہوریت نے اور کچھ دیا یا نہ دیا مگر اظہار رائے کا حق تو دیا. بھٹو نے ہاریوں کو زمین دی یا نہ دی مگر جاگیرداروں کے سامنے کھڑے ہو کر اپنا حق مانگنے کی جرات تو سکھا دی. مزدوروں کو کچھ اور دیا یا نہ دیا مگر اپنا حق مانگنا تو سکھا دیا. خود سولی پر جول گیا مگر زمانے کے خداؤں امریکہ، برطانیہ کے سامنے پاکستانیوں کو بولنا سکھا دیا.

اور حقیقت پسندی کی بات اگر پوچھیں تو یہ نسخہ کمیا وہی ہے جس نے کفار مکہ کے سامنے حضرت سیدنا بلال حبشی رضی اللہ عنہ جیسے غلاموں کو بولنا سکھا دیا. جس نے مکہ کے بدوؤں کو خلفائے راشدین بالخصوص حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے سامنے یہ پوچھنے کی ہمت عطا کی کہ جو کپڑا اس دفع بیت آلمال سے ملا ہے اس میں سے آپکا جوڑا کیسے بن گیا؟

جب عشق سکھاتا ہے آداب صبحگاہی کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی

اے طائر لاہوتی، اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو، پرواز میں کوتاہی

آئین جواں مرداں، حق گوئی و بیباکی اللہُ کے شیروں کو، آتی نہیں روباہی

اقبال رحہ


 
 
 

Commentaires


©2018 BY جرأت رنداں. PROUDLY CREATED WITH WIX.COM

bottom of page