top of page
Featured Posts
Recent Posts
Archive
Search By Tags
Follow Us
  • Facebook Basic Square
  • Twitter Basic Square
  • Google+ Basic Square

کیاPCSIRکے ڈاکٹرز قابل اعتماد ہیں؟

  • Taj Din Malik
  • Mar 30, 2018
  • 1 min read

کاش آپ لوگ کسی ادارے کے بارے کوئی رائے قائم کرنے سے پہلے ایک نظر سوشل میڈیا پر ہی ڈال لیا کریں. صحافت یکطرفہ رپورٹنگ یا بیانیے کو جاری کرنے کا نام نہیں. زمہ دارانہ صحافت دو طرفہ موقف کو شائع /ریلیز کرنے کا نام ہے. آپکی جگہ اگر میں ہوتا تو

PCSIR

جا کر انکی تعریفیں میڈیا پر لانے سے پہلے سوشل میڈیا پر سوشل ورکرز کی پروفائل سے

PCSIR

کی سابقہ کارکردگی کی انفارمیشن حاصل کرتا اور پھر

PCSIR

جاتا. جس لیب کی تعریفوں کے پل کل شام آپ نے باندھے انکی ایک رپورٹ نمبر 4918 ٹیسٹنگ مورخہ 12.10.15 - 17.10.15 کسٹمر ڈسٹرکٹ کنزیومر کورٹ گوجرانوالہ کی حقیقت سن لیجئیے. ممورخہ 18.02.15 کو میں نے شیزان والوں کی ایک اچار کی بالٹی خریدی جس کی ایکسپائری ڈیٹ.22.0515 تھی. گھر لا کر جب بالٹی کھولی گئی تو اچار کالا سیاہ ہو چکا تھا. کنزیومر کورٹ کی بے ایمانی کہ اس نے وہ سیمپل04.10.15 کو لیب بھیجا. 9000 روپے میں نے فیس ادا کی مگر جب رپورٹ آئی تو لیب والوں نے ملی بھگت سے ایکسپائری ڈیٹ سے بھی پانچ ماہ زائد المیعاد پراڈکٹ کو

Safe for human consumption

لکھ دیا. میری سمجھ میں یہ بات آج تک نہیں آ سکی کہ جب پراڈکٹس پر خود کپمنی نے بمطابق پنجاب پئیور فوڈ آرڈیننس اینڈ رولز وارننگ لکھی ہوتی ہے کہ

.22.05.15.Best before

تو پھر لیب نے اس تاریخ سے پانچ ماہ بعد تک بھی لیبنے؛

Safe for human consumption

کی گارنٹی کیسے دے سکتی ہے.

اسطرح لیب تو پئیور فوڈ آرڈیننس اینڈ رولز کو ہی چیلنج کر رہی ہے.

بے وجہ تو نہیں ہیں چمن کی تباہیاں کچھ باغباں ہیں برق و شرر سے ملے ہوئے


 
 
 

Commentaires


©2018 BY جرأت رنداں. PROUDLY CREATED WITH WIX.COM

bottom of page